ہیلتھ انشورنس کرانا جائز نہیں
سوال
جواب
قرآن مجید میں جوے اور سودسے بچنے کا حکم ہے،لہذاجوئے اور سود کی کوئی بھی صورت اختیارکرنا جائز نہیں، دورِ حاضر میں ہیلتھ انشورنس کی جو شکلیں رائج ہیں وہ سود اورجوا جیسے ناجائزمعاملات پر مشتمل ہیں ،اس لئے ہیلتھ انشورنس کروانا ناجائز اورحرام ہے ، اس میں سرکاری اداروں اور غیرسرکاری اداروں میں کوئی فرق نہیں۔
۔احل اللہ البیع وحرم الربوا (البقرۃ ۲۷۵)القمار کلہ من المیسر الخ وحقیقتہ تملیک المال علی المخاطرۃ (احکام القرآن للجصاص رازی ج ۲ص ۵۸۲) أما القمار فلقوله عزوجل {يا أيها الذين آمنوا إنما الخمر والميسر والأنصاب والأزلام رجس} (المائدة:۹۰) وهو القمار كذا روى ابن عباس وابن سيدنا عمر رضي الله عنهم وروي عن مجاهد وسعيد بن جبير والشعبي وغيرهم رضی اللہ عنہم أنهم قالوا الميسر القمار كله الخ (بدائع الصنائع ج۴ ص ۳۰۵) وسمي القمار قمارا لأن كل واحد من المقامرين ممن يجوز أن يذهب ماله إلى صاحبه ويجوز أن يستفيد مال صاحبه وهو حرام بالنص(ردالمحتار ج۶ ص ۴۰۳) (البحرالرائق ج۸ ص۴۸۶) فاذا کان المال مشروطا من الجانبین کان قمارا والقمار حرام ،ولان فیہ تعلیق تملیک المال بالخطر وانہ لایجوز (المحیط البرہانی ج۵ ص ۳۲۳)
واللہ اعلم
العبد صغیر احمد عفی عنہ
۷ ربیع الثانی ۱۴۴۳ھ
